⭐بچے کی بہتر تعلیمی کارکردگی کے لیے ماں کن اُمور کو پیش نظر رکھے:-
💫 ماں بچے کی تعلیمی سرگرمیوں پر مکمل توجہ دے۔ ساری ذمہ داری اسکول یا اُستاد پر نہ ڈالے، بچے کی ڈائری روزانہ چیک کرے اور بچے کے کیے ہوئے ہوم ورک پر نظر ثانی ضرور کرے۔ اس سے ماں کے علم میں ہوگا کہ بچے کو کس طرح سے کام کروایا جاتا ہے تاکہ وہ جب بچے کو امتحان کی تیاری کروائے تو سارا نصاب اُسے سمجھ میں آجائے۔
💫۔ ماں بچے کو شروع سے ہیپڑھنے اور لکھنے کی عادت ڈالے۔ اس سے بچے کو پڑھنے اور لکھنے میں ہجوں، جملوں اور لفظوں کی پہچان ہوتی ہے۔ بچے کے تلفظ کی درستگی پر شروع سے توجہ دی جائے کیونکہ بچپن میں سیکھی ہوئی باتیں تا عمر یاد رہتی ہیں۔
💫۔ ماں بچے کو روزانہ کا سبق بار بار یاد کروا کے اچھی طرح ذہن شین کرائے، اِس سے دہرانے کا عمل جاری رہے گا، اور ہر بات اچھی طرح ذہن نشین ہوتی جائے گی، کیونکہ اگر کوئی بچہ مطالعے کے بعد اس کو دہراتا نہیں تو اس کی یاداشت اتنی موثر نہیں ہوگی جتنی دہرانے کے عمل سے ہوتی ہے۔
💫۔ ماں کو چاہیے کہ وہ بچے کے سبق میں سے مختلف سوالات پوچھے اور بچے کو بھی اس بات کی ترغیب دلائے کہ جو سوالات اسے نہیں آتے وہ ماں سے پوچھا کرے، تاکہ جس چیز کی اسے سمجھ نہیں آ رہی ماں اسے وہ چیز سمجھا دے اور ذہن میں لگی گرہیں خود بخود کھل جائیں۔
💫۔ ماں کو چاہیے کہ بچے کے کلاس ورک پر روزانہ نظر رکھے تاکہ اسے علم ہو سکے کہ اس کا بچہ تعلیمی معیار کے حوالے سے کس درجے پر ہے۔
💫امتحانات سے پندرہ دن قبل ماں بچے کی تمام کاپیاں اچھی طرح چیک کرے اور پھر نصاب سے ملائے۔ اگر امتحان کے حوالے سے کوئی کام اہمیت رکھتا ہو اور نا مکمل ہو تو ماں استاد کے تعاون سے مکمل کروا لے تاکہ امتحانات میں بچے کو کسی قسم کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں