تعلیمی مقاصد کے حصول کے لیے استاد کودرج ذیل باتوں کا خیال رکھنا چاہیے:_
تعلیمی نظام میں استاد کا کردار اعلیٰ درجے کی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ ملت کا معمار اور طلبہ کا روحانی باپ ہوتا ہے۔ آئندہ نسلوں کی کردار سازی استاد کے ذمہ ہی ہوتی ہے چنانچہ مستقبل کے شہریوں کا بننا اور بگڑنا بہت حد تک استاد کی فکر اور کاوشوں پر منحصر ہوتا ہے۔ اس اہم منصب کے لحاظ سے استاد کو اعلیٰ اوصاف اور اچھی سیرت و کردار کا حامل ہونا چاہیے۔ اس میں علمی قابلیت اور تدریسی صلاحیت کے ساتھ ساتھ بچوں کی نفسیات اور طریق تعلیم سے آگاہی بھی ہونی چاہیے۔ اس میں صبر و تحمل، معاملہ فہمی، قوتِ فیصلہ، طلبہ سے فکری لگاؤ کے ساتھ کام میں نظم و ضبط، ہمدردی اور اصلاح کے جذبہ میں اخلاص کی صلاحیت بھی ہونی چاہیے۔
💫مستحکم آغاز تدریس
استاد کے لیے ضروری ہے کہ وہ کلاس روم میں تدریس کا آغاز مستحکم انداز سے کرے، کیونکہ طلبہ استاد کے احساسات کا اندازہ اس بات سے لگاتے ہیں کہ استاد کلاس روم میں ان پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے اورکیا رویہ اختیار کرتا ہے۔ لہٰذا تدریس کے آغاز میں استاد کو اپنا رویہ اتنا نرم اختیار نہیں کرنا چاہیے کہ طلبہ آزادی محسوس کرتے ہوئے اسے استاد ہی تصور نہ کریں اور سیکھنے کے عمل میں سنجیدہ رویہ اختیار نہ کر سکیں۔
💫استاد بطور منصف
اُستاد بطور منصف تمام طلبہ سے مساوی برتاؤ اختیارکرے۔ رنگ، نسل، زبان، مذہب اور قوم کی بنیاد پر تعصب کا مظاہرہ نہ کرے۔ بلکہ غیر جانبداری سے کام لے کر بچوں میں مصالحت کروائے تاکہ ان کی باہمی چپقلش ان کی معاشرتی زندگی کو متاثر نہ کرے۔
💫 بچوں کی عزت نفس کا تحفظ
عزت نفس کے معاملے میں بچے بدرجہا حساس ہوتے ہیں لہٰذا استاد ساری کلاس کے سامنے کسی ایک بچے کی شخصیت سے متعلق تضحیک آمیز رویہ اختیار کرنے سے گریز کرے تاکہ اس بچے کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔
💫 پُرجوش اندازِ بیان
اُستاد کا انداز بیان پُرجوش ہونا چاہیے تاکہ طلبہ کی توجہ سبق کی طرف مبذول ہوسکے۔ اُستاد کو پر اُمید رہتے ہوئے ہرنئے سبق میں کمزور طلبہ کو انفرادی توجہ دے کر زیادہ محنت سے پڑھانا چاہیے۔
💫قواعد و ضوابط کا پابند
اُستاد کو قواعد و ضوابط کا پابند ہونا چاہیے۔ اُستاد کے لیے استقامت کا دامن تھامنا بہت ضروری ہے تاکہ طلبہ کو بھی احساس ہو کہ جو کام انہیں سونپا گیا ہے اس کو پورا کرنا ضروری ہے۔ اس سے ان میں سماجی نظم و ضبط اختیار کرنے میں مدد ملے گی۔ استاد موقع شناس ہو تاکہ حالات کی مناسبت سے کمرہ جماعت کا نظم و ضبط قائم رکھ سکے۔
💫 تدریس کا آغاز تازہ دم ہو
اُستاد کے لیے جہاں کلاس روم میں تدریس کے آغاز میں غیر معمولی رویہ اختیار کرنے سے احتراز لازم ہے وہاں اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ طلبہ کی توجہ اور دلچسپی سبق کے آغاز سے اختتام تک برقرار رکھے کیونکہ موثر تدریس کے لیے سبق میں طلبہ کا انہماک ضروری ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں