منگل، 28 جون، 2022

تعلیم و تربیت

  •  

⭐ اسکول کی تعطیلات میں بچوں کی تربیت کا شیڈول :-

💫 پہلا مرحلہ شب و روز کے لیے نظام الاوقات کا تعین ہے، بچوں کی عمر، تعلیم اور مصروفیات کو مدنظر رکھ کر بچوں سے مشاورت کر کے سونے اور جاگنے کے اوقات کا تعین کر لیا جائے اور اس پر کاربند بھی رہا جائے۔

💫 بچوں سے دن کا آغاز نمازِ فجر سے کروایا جائے۔ یہ بہترین اور بابرکت وقت بچوں کو سونے کی نذر نہ کرنے دیا جائے۔ عام طور پر تعطیلات کا آغاز ہوتے ہی بچوں کا رات دیر تک جاگنا اور صبح دیر سے اُٹھنا معمول بن جاتا ہے جو کہ نامناسب اور خلافِ فطرت ہے۔ الله تعالیٰ نے رات آرام و سکون کے لیے اور دن کام کے لیے بنایا ہے۔ اس لیے والدین خود بھی صبح اُٹھ کر نماز ادا کریں اور اسی طرح بچوں کو بھی نماز کی عادت ڈالیں۔

💫۔ نمازِ فجر ادا کر کے جلد از جلد سونے کی غیر فطری روایت انسانی روح کا حسن غارت کر دیتی ہے۔ نمازِ فجر کے بعد سونا ناگزیر ہو تو بھی دوبارہ اٹھنے کا وقت مقرر کیا جائے۔

💫فجر کی نماز کے لیے بر وقت اُٹھنے اور ادائیگی نماز کی حوصلہ اِفزائی کے لئے انعام بھی دیا جا سکتا ہے ہر بہن اور بھائی کی فجر کے وقت باری باری اُٹھانے کی ذمہ داری والدین لگائیں تاکہ سب کو ذمہ داری کا احساس ہو اور ایک دوسرے کے درمیان مروت اور نیکی میں تعاون کا جذبہ پیدا ہو۔

💫والدین بچوں کے ساتھ مل کر ایک دوسرے سے قرآن حکیم کی تلاوت سنیں۔ چاہے دو آیات ہی کیوں نہ ہوں۔ اجتماعی مطالعے کی ایک مختصر نشست بھی ہو سکتی ہے جس میں چند آیات کی مختصر تفسیر، ایک حدیث کا مطالعہ یا اسلامی لٹریچر سے کچھ انتخاب کیا جاسکتا ہے۔ عملی رہنمائی کے طور پر روز مرہ کی دعائیں، نماز اور اس کا ترجمہ، نمازِ جنازہ، مختصر سورتیں وغیرہ تھوڑی تھوڑی کر کے یاد کروائی جائیں۔

💫والدین، بچے اور گھر کے سب افراد اپنی اہم مصروفیات کے بارے میں ایک دوسرے کو آگاہ کریں۔ اپنے کام کے سلسلے میں ایک دوسرے سے مشورہ طلب کریں اور تعاون کریں۔ نیز گزشتہ کل کا بھی جائزہ لیں کہ اپنے آج کو کل سے کیسے بہتر بنایا جائے۔ اس طرح اپنا جائزہ و احتساب اور مشورہ دینے اور قبول کرنے کی تربیت بھی ہو گی۔

💫 چھٹیوں میں سب اہل خانہ ناشتہ اور دونوں وقت کا کھانا اکٹھے کھائیں اس سے باہمی محبت میں اضافہ ہو گا۔

💫۔ والدین بچوں کے ساتھ مل کر ہر ہفتے کا شیڈول ترتیب دیں، بچوں کے ذہن اور دلچسپیوں کے مطابق ذمہ داریاں بانٹیں۔

💫 والدین بچوں کے اسکول کے ہوم ورک کی مرحلہ وار تقسیم کرکے اپنی نگرانی میں روزانہ تھوڑا تھوڑا کام کروائیں۔

💫 بچوں میں ذوقِ مطالعہ پروان چڑھانے کے لیے اچھی اچھی کتب اور رسائل پڑھنے کو فراہم کریں۔ بچوں کو کہانی سننا اچھا لگتا ہے۔ لہٰذا والدین دلچسپ انداز میں بچوں کو کہانی سنائیں۔ ان کے ساتھ بیٹھ کر کہانی پڑھیں پھر اس پر بات چیت کریں۔

💫 بچوں میں مطالعے کا ذوق بڑھانے کے لیے والدین انہیں اچھی لائبریری کا تعارف کروائیں اور معیاری کتب منتخب کر کے انہیں فراہم کریں اس طرح اسلامی لٹریچر اور علم کی ایک وسیع دنیا تک ان کی رسائی ہو سکتی ہے۔

💫 گھر میں اگر لان یا کیاری کی جگہ ہو تو بچوں کو پودے اُگانے اور ان کی نگہداشت کرنا سکھائیں۔

💫بچوں کی ضروریات ہی پورا کرنا کافی نہیں ہے بلکہ انہیں وقت اور توجہ کی ضرورت بھی ہوتی ہے لہٰذا والدین اپنی مصروفیات میں سے بچوں کے لیے وقت متعین کریں یہ بچوں کا حق ہے جو اُنہیں ملنا چاہیے۔ والدین کی شفقت سے محرومی کے نتیجے میں بچے احساسِ محرومی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

💫۔ والدین بچوں کے دوستوں کو گھر بلوائیں، ان کی عزت کریں، انہیں توجہ دیں تاکہ ان کا اعتماد بڑھے۔ بچوں کے دوستوں کے گھر والوں سے بھی تعلقات بہتر رکھیں۔ اگر والدین ان کے گھر کے ماحول سے مطمئن نہیں تو بچے کو بُرا بھلا نہ کہیں بلکہ حکمت و تدبر سے کام لیں تاکہ والدین اور بچوں کے درمیان اعتماد کے رشتے کو ٹھیس نہ پہنچے۔

💫 ہفتے میں چند احادیث بچوں کو ضرور یاد کروائیں۔ الله تعالیٰ کی طرف سے انعامات اور محبت کے مظاہر یاد کرواتے رہیں تو بہترین نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔

💫والدین اپنی نگرانی اور توجہ سے بچوں کو یہ احساس دلائیں کہ وہ گھر میں اپنے چھوٹے بہن بھائیوںکے لیے راعی (نگہبان) ہیں۔ لہٰذا انہیں اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کے ساتھ شفقت و محبت اور تحمل و بردباری سے کام لینا چاہیے۔

💫۔ لڑکوں کو باجماعت نماز کی عادت پختہ کروانا والد کا فرض ہے۔ گھر میں فیملی کے ساتھ بھی کبھی کبھار باجماعت نماز ادا کی جا سکتی ہے اس طرح چھوٹے لڑکوں کو امامت کے آداب سکھائے جا سکتے ہیں۔

💫۔ جمعہ کے دن کو خاص اہمیت دی جائے والدین سب بچوں کے ساتھ مل کر سورۂ الکہف کی تلاوت کر کے سعادت و برکت حاصل کریں۔ ہر فرد ایک رکوع کی تلاوت کر کے ثواب میں حصہ دار ہو سکتا ہے۔ والد لڑکوں کو جمعہ کی جماعت کے لیے مسجد میں لے جائے اس سے جمعہ کی تربیتی اہمیت بھی اُجاگر ہو گی اور دین کا فہم اور فکری غذا بھی میسر آئے گی نیز ایک تسلسل سے ہفتہ وار تربیت کا عمل جاری رہے گا۔

💫 بچوں کے ساتھ صبح یا شام جیسے ممکن ہو کسی پارک میں، نہر کے کنارے یا ساحل سمندر پر پیدل چلنے کی عادت ڈالی جائے۔ فجر کے بعد کھلی فضا میں چہل قدمی کا لطف اُٹھانا حسن خالق کائنات کے قریب کرنے کا موجب ہو گا۔ نیز بچوں میں کائنات پر غور و فکر کی سوچ پیدا کریں۔

💫 چھٹیوں میں والدین بچوں کو مختلف ہنر سکھا سکتے ہیں۔ مثلاً خوش خطی، مضمون نویسی، تجوید، آرٹ کے کام، بچیوں کو سلائی کڑھائی، کپڑوں کی مرمت، مہندی کے ڈیزائن وغیرہ۔ والدین اپنے تجربات و مشاہدات کو آپس میں زیر بحث لا سکتے ہیں۔

💫بچوں کی تربیت اور کھانے کے عمل میں ماحول بہت اہمیت کا حامل ہے۔ تزکیہ و تربیت میں دعوتِ دین کی سرگرمیاں بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ والدین اگر بچوں کے ساتھ دروس قرآن میں شرکت، دوست احباب کو دعوت دینے، لٹریچر تقسیم کرنے، خدمتِ خلق کے تحت مستحق افراد کی مدد کرنے اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کو اپنا معمول بنا لیں تو یہ عمل بغیر کسی نصیحت اورتلقین کے بچوں کو خود بخود سکھانے کا ذریعہ بن جائے گا۔

الغرض فرصت کے لمحات خصوصاً تعطیلات میں بچوں کی تربیت کے پیش نظر انہیں توجہ دینا ان کا بنیادی حق اور تربیت کا ناگزیر تقاضا ہے۔ دو اڑھائی ماہ کی طویل چھٹیوں میں والدین بچوں کے لیے مذکورہ بالا نکات پر عمل کر کے ان کی بہترین انداز میں تربیت کر سکتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Career Exploration for Students: Finding Your Passion

 Career Exploration for Students: Finding Your Passion Discovering your career passion can be a game-changer for students. Here are some tip...